RTN نیوز صحافت کے عالمی دن کے موقع پر فخر صحافت شہید ارشد شریف کو سلام پیش کرتا ہے
تحریر آر ٹی این نیوز ٹیم
ہر سال 3 مئی کو دنیا بھر میں “عالمی یومِ صحافت” منایا جاتا ہے، تاکہ آزاد صحافت کی اہمیت کو اُجاگر کیا جا سکے اور ان تمام صحافیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے جو سچ بولنے کی پاداش میں اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔ یہ دن ایک یاد دہانی ہے کہ قلم کی طاقت کسی ہتھیار سے کم نہیں، اور یہی طاقت اکثر ان لوگوں کے لیے خطرہ بن جاتی ہے جو سچ کو چھپانا چاہتے ہیں۔
پاکستان میں بھی صحافت کبھی ایک آسان پیشہ نہیں رہا۔ یہاں حق اور سچائی کی آواز اٹھانے والوں کو نہ صرف دبایا جاتا ہے، بلکہ اکثر جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔ ان میں سب سے نمایاں اور قابلِ فخر نام ہے — شہید ارشد شریف کا، جنہیں صرف اس لیے خاموش کر دیا گیا کہ وہ بولتے تھے، سچ بولتے تھے، اور ڈٹ کر بولتے تھے۔
صحافت کا عالمی دن — ایک پس منظر
عالمی یومِ صحافت کو منانے کا مقصد صرف آزادی صحافت کی وکالت کرنا نہیں بلکہ اُن بے خوف آوازوں کو بھی یاد کرنا ہے جو ظلم، کرپشن، ناانصافی اور جبر کے خلاف کھڑی ہوئیں۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ صحافت صرف پیشہ نہیں بلکہ ایک ذمہ داری ہے — قوم کی آنکھ اور کان بننے کی ذمہ داری۔
یونیسکو کے مطابق، دنیا بھر میں ہر سال درجنوں صحافی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں سچ بولنے والے صحافی سب سے زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔
شہید ارشد شریف — ایک نڈر، بے باک اور سچا صحافی
ارشد شریف صرف ایک رپورٹر یا اینکر نہیں تھے، وہ ایک نظریہ تھے۔ ایک ایسی صحافتی سوچ کا نام جس میں سمجھوتے کی گنجائش نہیں تھی۔ اُن کی صحافت میں جرأت تھی، دلیل تھی، اور سب سے بڑھ کر سچائی تھی۔
وہ کبھی طاقت کے سامنے نہیں جھکے۔ خواہ وہ کرپشن کی بات ہو، اداروں کی نااہلی، یا حکومتی پالیسیوں پر تنقید — ارشد شریف ہمیشہ حقائق کو عوام کے سامنے پیش کرتے رہے۔ ان کا پروگرام “پاور پلے” نہ صرف مقبول تھا بلکہ عوام کے دل کی آواز بن چکا تھا۔
لیکن سچ بولنے کی قیمت ہمیشہ زیادہ ہوتی ہے۔ ارشد شریف کو بھی دھمکیاں ملیں، دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، ملک چھوڑنا پڑا، اور آخرکار 23 اکتوبر 2022 کو کینیا میں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ صرف ایک انسان کی موت نہیں تھی، یہ پاکستان کی آزاد صحافت پر حملہ تھا۔
RTN نیوز کی جانب سے خراجِ تحسین
RTN نیوز آج صحافت کے عالمی دن کے موقع پر شہید ارشد شریف کو سلام پیش کرتا ہے۔ اُن کی قربانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ صحافت ایک مقدس فریضہ ہے، جسے نبھاتے ہوئے جان بھی چلی جائے تو یہ سودا گھاٹے کا نہیں ہوتا۔
ہم اُن کی جُرأت، اصول پسندی، اور سچائی کے ساتھ وابستگی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ اُن کی صحافتی خدمات آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
دیگر شہداء صحافت — اُن کی یاد بھی لازم ہے
ارشد شریف کے علاوہ بھی بے شمار صحافی پاکستان میں اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔ عزیز میمن، ولی خان بابر، سلیم شہزاد، اور دیگر کئی بے نام صحافیوں کی فہرست طویل ہے۔ ان سب نے اپنے قلم سے وہ لکھا جو کوئی بولنے کی ہمت نہیں کرتا تھا، اور اس کی قیمت اپنی جان سے چکائی۔
یہ تمام صحافی ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ پاکستان میں صحافت صرف کیریئر نہیں، قربانی کا نام ہے۔ یہ وہ مشن ہے جس میں سچ کے لیے اپنی زندگی داو پر لگانا پڑتی ہے۔
صحافیوں کو درپیش چیلنجز
آج کا صحافی صرف عوام کی آواز نہیں، بلکہ کئی طاقتور حلقوں کی آنکھوں کا کانٹا بھی ہے۔ کبھی سچائی کی آواز کو بند کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے، تو کبھی براہِ راست جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ پاکستان میں صحافیوں کو نہ صرف سکیورٹی کے مسائل درپیش ہیں بلکہ سنسرشپ، جھوٹی ایف آئی آرز، اور مالی دباؤ جیسے چیلنجز بھی موجود ہیں۔
ہمیں کیا کرنا ہوگا؟
آزاد صحافت کسی بھی جمہوریت کی بنیاد ہوتی ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو، تو صحافت کو مضبوط کرنا ہوگا۔ شہید ارشد شریف اور دیگر صحافیوں کی قربانی اس بات کی دلیل ہے کہ یہ کام آسان نہیں، لیکن ضروری ہے۔
RTN نیوز صحافت کے ان شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گا۔ ہم ان کے مشن کو جاری رکھیں گے، سچ بولتے رہیں گے، اور حق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
اختتامیہ
ارشد شریف ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔ اُن کا چہرہ، اُن کی آواز، اُن کی جرأت اور اُن کا قلم آج بھی ہمیں سچ بولنے کی ہمت دیتا ہے۔ صحافت کے عالمی دن پر RTN نیوز اُنہیں، اور اُن جیسے تمام شہداء کو سلام پیش کرتا ہے۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ ان کے مشن کو زندہ رکھیں گے، اور سچائی کی شمع کو کبھی بجھنے نہیں دیں گے۔
“سچ بولنا جرم ہو جائے، تو سمجھو سچ بہت قیمتی ہو چکا ہے۔”
شہید ارشد شریف نے یہ قیمت چکائی — اور تاریخ میں اپنا نام امر کر گئے۔
A Tribute to Martyr Arshad Sharif by RTN News — On World Press Freedom Day
Written by: RTN News Team
Every year on May 3rd, the world observes World Press Freedom Day to highlight the importance of free and independent journalism and to pay tribute to journalists who sacrificed their lives for speaking the truth. This day serves as a reminder that the power of the pen is no less than a weapon — and often becomes a threat to those who wish to suppress the truth.
The State of Journalism in Pakistan
Journalism in Pakistan has never been an easy profession. Speaking the truth here is often met with suppression, intimidation, or even death. Among those who paid the ultimate price, the most notable and pride-worthy name is that of Martyr Arshad Sharif, who was silenced solely for his fearless truth-telling.
World Press Freedom Day — A Background
The purpose of World Press Freedom Day is not only to advocate for press freedom but also to honor the brave voices that stood up against oppression, corruption, injustice, and tyranny. It reminds us that journalism is not just a profession, but a sacred responsibility — to be the eyes and ears of the nation.
According to UNESCO, dozens of journalists lose their lives each year worldwide. Pakistan is among the countries where journalists who speak the truth face the highest level of threats.
Arshad Sharif — A Fearless and Honest Journalist
Arshad Sharif was not just a reporter or anchor — he was a voice, a vision, a movement. His journalism was uncompromising, grounded in truth, reason, and courage. He never bowed before power. Whether it was about exposing corruption, calling out institutional failures, or critiquing government policies — Arshad Sharif presented facts with unmatched clarity and bravery.
His show “Power Play” wasn’t just popular; it resonated with the hearts of the public.
But speaking the truth comes with a high price. Arshad Sharif faced threats, pressure, was forced into exile, and was ultimately assassinated on October 23, 2022, in Kenya. His death wasn’t just the loss of a man — it was an attack on the very soul of free journalism in Pakistan.
RTN News’ Tribute
On this World Press Freedom Day, RTN News salutes Martyr Arshad Sharif. His sacrifice reminds us that journalism is a noble duty — and if one lays down their life in its service, it is not in vain.
We honor his courage, principles, and unwavering commitment to the truth. His legacy will continue to inspire generations of journalists.
Remembering Other Martyrs of Journalism
Arshad Sharif was not alone. Many journalists in Pakistan have made the ultimate sacrifice — Aziz Memon, Wali Khan Babar, Saleem Shahzad, and many unnamed heroes. They wrote what others feared to speak, and they paid for it with their lives.
Their stories remind us that journalism in Pakistan isn’t just a career — it is a mission of truth that often demands sacrifice.
Challenges Journalists Face
Today, journalists are not just the voice of the people — they are often seen as threats by those in power. From online smear campaigns to death threats, fake FIRs, censorship, and financial pressure, Pakistani journalists face immense challenges daily.
What Must Be Done?
Free journalism is the foundation of any democracy. If we want democracy in Pakistan to survive and thrive, we must strengthen journalism. The sacrifices of Arshad Sharif and others show that this mission is difficult — but essential.
RTN News vows to honor their legacy, continue their mission, speak the truth, and raise our voice for justice.
Conclusion
Arshad Sharif lives on in our hearts. His face, his voice, his courage, and his pen continue to inspire us to speak the truth. On this World Press Freedom Day, RTN News salutes him and all such martyrs. We pledge to keep their mission alive and never let the flame of truth be extinguish
Leave a Reply