منافقت، خوشامد، غیر ضروری ہجوم سے خاموشی، سچائی، چند مخلص رشتے اور تنہائی بہتر ہے۔
تحریر و پیشکش،
میاں ثاقب علی آرائیں،
ڈیرہ آرائیاں سیون ایٹ آر تلمبہ۔
خوشی کے بارے میں لکھنا آسان ہو سکتا ہے، لیکن دکھ کو بیان کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ اکثر اپنے دکھ چھپا کر خوشیاں بانٹنا آسان سمجھتے ہیں.
جنہیں احساس نا ہو ان کے ساتھ گلے کیسے شکوے کیسے __
سکونِ دل کی امیدیں نا رکھ تو بزمِ ھستی سے،
یہاں ھر چیز ملتی ھے سکونِ دل نہیں ملتا !!
انسان کو بولنے سیکھنے میں دو سال لگ جاتے ہیں،لیکن کونسا لفظ کہاں بولنا ہے۔یہ سیکھنے میں پوری زندگی گزر جاتی ہے۔
یاد رکھیں، وہ اِنسان کبھی کوئی رِشتہ قائم نہیں رکھ سکتا جو غلط فہمی میں پیدا ہونے والے سوالوں کے جواب بھی خُود ہی بنا لیتا ہے.”
جتنا آپ نیچر کے قریب رہیں گے اتنا ہی آپ کا سٹریس کم ہوگا اور آپ ریلیکس رہ سکیں گے۔
اپنی ذہنی صحت کی خاطر خود کو وقت دیں، پارک میں جائیں، یا گھر میں چھوٹا سا گارڈن لگائیں۔ آپ کی ذہنی صحت ہی سب کچھ ہے”.
“کبھی خاموش رہ کر لوگوں کے رویوں کو محسوس کریں,
آپ بہت سے غلط فیصلوں سے بچ جائیں گے۔
اپنی ذہنی سکون کے لیے تین چیزیں کم رکھیں
الفاظ توقعات اور لوگ.
ہمیشہ خود کو اکیلے چلنے کے قابل بناؤ، کیونکہ لوگ بدلتے رہتے ہیں۔
آج تمہاری اہمیت ہے، کل شاید نہ ہو۔
یہ زندگی کا سچ ہے کہ رشتے اور مقام کبھی مستقل نہیں ہوتے۔
زندگی میں لوگوں سے بہت زیادہ امیدیں مت رکھو۔
آج جو تمہارے قریب ہیں، وہ کل دور بھی ہو سکتے ہیں۔
دنیا کی یہ روش ہے کہ حالات بدلتے ہیں، لوگ بدلتے ہیں، اور ان کے جذبات بھی۔ خود کو اتنا مضبوط بناؤ کہ کسی کے ساتھ یا بغیر، تمہاری خوشیاں اور سکون تمہارے اپنے اختیار میں ہوں۔
یاد رکھو، اپنی اہمیت دوسروں کی نظر میں تلاش کرنے سے بہتر ہے کہ خود اپنی قدر کو پہچانو۔
سچی خوشی وہ ہے جو تم اپنے اندر پیدا کرو، نہ کہ دوسروں سے وابستہ ہو۔ اپنی زندگی کا مرکز خود بنو، کیونکہ کل کو جب لوگ دور ہوں گے، تب بھی تمہیں اپنے ساتھ رہنا ہے۔
ازقلم
منافقت، خوشامد، غیر ضروری ہجوم سے خاموشی، سچائی، چند مخلص رشتے اور تنہائی بہتر ہے۔

Leave a Reply